Majrooh Sultanpuri.. Nigah-e-saqi-e-Na maherabaa`n ye kya jane
نگاہِ ساقیِ نا مہرباں یہ کیا جانے
(مجروحؔ سلطان پوري)
نگاہ ِ ساقي ِ نامہرباں يہ کيا جانے
کہ ٹوٹ جاتے ہيں خود دل کے ساتھ پيمانے
ملي جب ان سے نظر بس رہا تھا ايک جہاں
ہٹي نگاہ تو چاروں طرف تھے ويرانے
حيات لغزش ِ پيہم کا نام ہے ساقي
لبوں سے جام لگا بھي سکوں خدا جانے
وہ تک رہے تھے، ہميں ہنس کے پي گئے آنسو
وہ سن رہے تھے، ہميں کہہ سکے نہ افسانے
يہ آگ اور نہيں دل کي آگ ہے، ناداں!
چراغ ہو کہ نہ ہو، جل بجھيں گے پروانے
فريب ساقي ِ محفل نہ پوچھئے، مجروحؔ
شراب ايک ہے، بدلے ہوئے ہيں پيمانے
0 comments:
Post a Comment
Give Us your voice...